بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیوہ، دو بیٹے اور دو بیٹیوں میں میراث کی تقسیم


سوال

میرے شوہر کا انتقال ہو گیا ہے اور میرے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں میراث کی تقسیم کس طرح کی جائے گی؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرحوم شوہر کے ترکہ کی تقسیم کی صورت یہ ہوگی کہ مرحوم کے کفن دفن کے اخراجات اور قرضہ جات کی ادائیگی کے بعد مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے بقیہ مال کے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد بقیہ جائیداد منقولہ و غیر منقولہ  کو 48 حصوں میں تقسیم کرکے بیوہ کو 6 حصے ، ہر ایک بیٹے کو 14،14 حصے اور ہر ایک بیٹی کو 7،7 حصے ملیں گے۔

صورت تقسیم یہ ہے: 

میت: 48/8

بیوہبیٹابیٹابیٹیبیٹی
17
6141477

یعنی فیصد کے اعتبار سے بیوہ کو 12.5 فیصد، ہر ایک بیٹے کو 29.16فیصد اور ہر ایک بیٹی کو 14.58فیصد حصہ ملے گا۔

(نوٹ: یہ تقسیم اس صورت میں ہے جب کہ مرحوم شوہر کے والدین حیات نہ ہوں اور مرحوم کی ایک ہی بیوہ ہو، بصورت دیگر تقسیم مختلف ہوگی۔)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408102469

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں