بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیٹے اور پانچ بیٹیوں میں میراث کی تقسیم


سوال

ہمارے والدین کا انتقال ہوچکا ہے، ہم ایک بھائی اور پانچ بہنیں ہیں۔ ایک گھر ہے، جس کی قیمت ایک کروڑ ہے۔ میراث کی تقسیم کی رہنمائی کردیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحومین کے ترکے کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومین کی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحومین کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحومین نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے  ایک تہائی  ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل جائیداد کو 7 حصے میں تقسیم کرکے 2 حصے مرحومین کے بیٹے کو اور ایک حصہ ہر  ایک بیٹی کو ملے گا۔

لہذا  ایک کروڑ روپے میں سے 2857142.85 روپے بیٹے کو اور 1428571.42 روپے ہر  ایک بیٹی کو ملیں گے۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201490

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں