بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیٹی اور تین بھائیوں میں جائیداد کی تقسیم کا طریقہ


سوال

میری امی وفات پا گئی ہیں اور میں ان کی ایک ہی بیٹی ہوں،  میرا کوئی بھائی نہیں ہے اور میری کوئی اولاد بھی نہیں ہے۔امی کے 3 بھائی ہیں، امی کی ایک بڑی بہن تھیں جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔برائے مہربانی امی کی جائیداد کے بٹوارے کے بارے میں معلومات دیں!

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں آپ کی والدہ  کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ اولاً ان کے ترکہ سے ان کے قرضہ جات ادا کیے جائیں، اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے، اس کے بعد مرحومہ کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو 6 حصوں میں تقسیم کر کے 3 حصے آپ کو ملیں گے اور ایک ایک حصہ آپ کی والدہ کے ہر ایک بھائی کو ملے گا۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے 50 فیصد آپ کو اور 16.66 فیصد ہر ایک بھائی کو ملے گا۔

مذکورہ تقسیم اس وقت ہے جب آپ کی والدہ کے والدین، آپ کے والد اور آپ کی خالہ کا انتقال آپ کی والدہ سے پہلے ہو گیا ہو، اگر ترتیب اس سے مختلف ہو تو اس کو وضاحت کے ساتھ لکھ کر دوبارہ سوال بھیج دیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201265

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں