بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیٹے اور چار بیٹیوں میں وراثت کی تقسیم


سوال

زید کا انتقال ہو گیا ہے اور وارثوں میں ایک لڑکا اور چار لڑکیاں چھوڑیں اور زید کی اہلیہ کا بھی انتقال ہو گیا تھا،  زید کی کل جائیداد کی قیمت تقریباً پچاس لاکھ ہے، اب موجودہ وارثین کا کتنا کتنا حصہ ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں زید کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ کار یہ ہو گا کہ زید کے ترکہ میں سے اولاً اس کی تجہیزو تکفین کے اخراجات اور قرضہ جات ادا کیے جائیں گے، پھر اگر زید نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے گا، اس کے بعد زید کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو چھ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، اس میں سے دو حصے زید کے بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔

یعنی پچاس لاکھ روپے میں سے  سولہ لاکھ، چھیاسٹھ ہزار، چھ سو چھیاسٹھ روپے، چھیاسٹھ پیسے (1,666,666.66) زید کے بیٹے کو اور آٹھ لاکھ، تینتیس ہزار، تین سو تینتیس روپے، تینتیس پیسے (833,333.33)  زید کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201181

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں