بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بچھڑے کی قربانی میں دو حصہ دار ہوں


سوال

کیا ایک بچھڑے میں دو حصے ہو سکتے ہیں؟

جواب

 ایک بچھڑے کی قربانی میں دو افراد کی شرکت جائز ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"والبقر والبعير يجزي عن سبعة إذا كانوا يريدون به وجه الله تعالى، والتقدير بالسبع يمنع الزيادة، ولا يمنع النقصان، كذا في الخلاصة".

(۵ / ۳۰۴، رشیدیه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201696

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں