اگر نمازی کو شک ہوجائے کہ ایک سجدہ کیا ہے یا دو، توکیا حکم ہو گا؟
بصورتِ مسئولہ اگر نمازی کو ایک یا دو سجدے کرنے میں شک ہوجائے تو اس صورت میں اگر کسی ایک طرف گمان غالب ہو تو اس پر عمل کرلے، اور اگر کسی بھی طرف گمان غالب نہ ہو تو اس صورت میں ایک اور سجدہ کر لے اور نماز کے آخر میں سجدہ سہو کرلے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وجب عليه سجود السهو في) جميع (صور الشك) سواء عمل بالتحري أو بنى على الأقل "فتح"؛ لتأخير الركن، لكن في السراج: أنه يسجد للسهو في الأخذ بالأقل مطلقاً، و في غلبة الظن إن تفكر قدر ركن."
(باب سجودالسهو، ج:2، ص:94، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144203200292
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن