بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آدم جی فیملی تکافل کی پالیسی خریدنا یا اس کے ساتھ کام کرنا


سوال

آدم جی فیملی تکافل کی پالیسی خریدنا یا اس کے ساتھ کام کرنا جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

آدم جی  فیملی تکافل اور  موجودہ دور میں اس جیسی جتنی دیگر تکافل پالیسیاں ہیں ان میں بھی وہی خرابیاں ( یعنی سود، جوا اور غرر) پائی جاتی ہیں جو   انشورنس  میں پائی جاتی ہیں؛ اس لیے انشورنس کی طرح کسی بھی ادارے کی کسی بھی قسم کی تکافل پالیسی لینا یا اس کے ساتھ کام کرنا جائز نہیں ہے۔
تکافل کے عدمِ جواز کے  بارے میں تفصیلی فتوی درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیجیے:

پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200459

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں