بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ابیحہ / ابیہہ نام رکھنا


سوال

بچی کا نام  "ابیحہ" رکھنا کیسا ہے abeeha؟ 1- اس کا صحیح تلفظ کیا ہو گا؟ 2- اس کو کیسے لکھا جائے گا؟ 3- انٹرنیٹ میں آیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ کو اس نام سے پکارا، آیا یہ درست ہے؟ 4- اس نام کا معنی کیا ہے؟ برائے کرم کچھ حوالوں کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں!

جواب

لفظ ’’ابیحہ‘‘ کا صحیح تلفظ ’’ابیہہ‘‘ ہے یعنی آخر سے پہلے والا حرف ’ح‘ کے بجائے ’ہ‘ ہے اور آخری حرف بھی ’ہ‘ ہے، ’’ابیہہ‘‘ کے معنیٰ  سمجھ دار  کے ہیں۔ (قاموس الوحید ص: 106) ، یہ نام رکھنا درست ہے۔

 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت ’’أم أبیها‘‘  (آخر میں الف کے ساتھ) تھی، یعنی شروع میں "اُم" اور آخر میں "الف" ہے۔

التعديل والتجريح، لمن خرج له البخاري في الجامع الصحيح (3/ 1295):

" فَاطِمَة بنت النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم تكنى أم أَبِيهَا أخرج البُخَارِيّ فِي التَّارِيخ حَدثنَا أَبُو الْيَمَان أخبرنَا شعب عَن الزُّهْرِيّ أَخْبرنِي عُرْوَة بن الزبير عَن عَائِشَة فَذكر الحَدِيث قَالَ: وَعَاشَتْ فَاطِمَة بعد النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم سِتَّة أشهر ودفنها عَليّ بن أبي طَالب رَضِي الله عَنهُ، حَدثنَا عُثْمَان حَدثنَا بعض أَصْحَابنَا عَن حُسَيْن بن عَن جَعْفَر بن مُحَمَّد عَن أَبِيه قَالَ: كَانَت كنية فَاطِمَة بنت رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أم أَبِيهَا".

الاستيعاب في معرفة الأصحاب (4/ 1899):

"وذكر عَنْ جعفر بْن مُحَمَّد، قَالَ: كانت كنية فاطمة بنت رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أم أبيها".

أسد الغابة ط العلمية (7/ 216):

"وكانت فاطمة تكنى أم أبيها، وكانت أحبّ الناس إلى رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وزوجها من علي بعد أحد".

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201201153

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں