بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد ابان نام رکھنا


سوال

میں نے اپنے بیٹے کا نام محمد ابان رکھا ہے ،کیا میں اس  کو محمد ابان کے نام سے لکھوں یاپھر صرف ابان ؟

جواب

’’محمد ابان ‘‘نام رکھنا درست ہے، اور اسے مکمل ’’محمد ابان‘‘ہی لکھا اور پکارا جائے ۔ابان حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے کا اسم گرامی تھا، نیز کئی صحابہ کرامؓ کا بھی یہی اسم گرامی تھا۔

الإصابة في تمييز الصحابة  میں ہے :

"مات سنة ثمانين عام الجحاف، وهو سيل كان ببطن مكة جحف الحاجّ، وذهب بالإبل، وعليها الحمولة، وصلى عليه أبان بن عثمان وهو أمير المدينة حينئذٍ لعبد الملك بن مروان، هذا هو المشهور".

(ج:4،ص:42،ط:دارالجیل بیروت)

الإصابة في تمييز الصحابة  میں ہے :

"أبان بن سعيد بن العاص  بن أمية بن عبد مناف القرشي الأموي. قال البخاريّ، وأبو حاتم الرّازيّ، وابن حبّان: له صحبة، وكان أبوه من أكابر قريش، وله أولاد نجباء، أسلم منهم قديماً خالد، وعمرو".

(ج:1،ص:15،ط:دارالجیل بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405101438

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں