میں اپنے بیٹے کا نام "آیان اقبال" رکھنا چاہتا ہوں، آپ کی رائے درکار ہے، مشورہ دیں !
’’آیان‘‘ (الف مد کے ساتھ ) عربی زبان کا لفظ نہیں ہے، کس زبان کالفظ ہے؟ یہ معلوم نہیں ہوسکا۔ اگر کسی زبان میں اس کا کوئی مناسب معنیٰ مستند حوالے سے مل جائے تو نام رکھنے کی اجازت ہوگی، معنیٰ معلوم نہ ہونے کی صورت میں یہ نام نہ رکھنا بہتر ہے۔
اسی کے قریب عربی میں "أَیَّان" (بغیر مد کے، یاء پر تشدید کے ساتھ ، اس) کامعنیٰ ہے:"کب؟" (یعنی کسی چیز کے واقع ہونے کے زمانے کے بارے میں سوال کے لیے استعمال ہوتا ہے)، چوں کہ لفظ "أَیَّان" کے کوئی معقول معنی نہیں ہیں، اس لیے "أَیَّان" نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔ البتہ لفظ "عیان" (عَیَّان: عین کے زبر اور یا کی تشدید) کے ایک معنی کشادہ آنکھوں والا کے آتے ہیں۔ اس معنی کی رو سے یہ نام رکھنا درست ہے ۔
بہتر یہ ہے کہ بچے کا نام انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی کے نام پر یا اچھے معنیٰ والا عربی نام رکھ دیجیے، پھر اس کے ساتھ اقبال کا لاحقہ لگایا جا سکتا ہے، اقبال کا معنیٰ ہے: کامیابی، خوش نصیبی، متوجہ ہونا، آمد، سازگارئ وقت و زمانہ۔ (اِدبار کی ضد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200240
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن