بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آلتی پالتی مار کر یعنی چہار زانوں بیٹھنے کی حالت میں سونے اور کرسی پر بیٹھ کر سونے سے وضو ٹوٹنے کا حکم


سوال

1: آلتی پالتی مار کر چہار زانو ہوکر بیٹھ کر سونے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں؟

2: چہار زانو ہوکر اس طرح سونا کہ ہاتھ تھوڑی کے نیچے رکھا ہوا ہو تو وضو کا کیا حکم ہے؟

3: کرسی پر بیٹھ کر سونے کا کیا حکم ہے؟ ٹیک لگا کر یا بلا ٹیک لگا کر کرسی پر سونا دونوں صورتوں میں کیا حکم ہے؟

جواب

(۱،۲) آلتی پالتی مار کر یعنی چہار زانوں بیٹھنے کی حالت میں سونے والے نے اگر کسی چیز پر اس طرح ٹیک لگائی ہوئی ہو کہ اس ٹیک کو ہٹادیا جائے تو وہ گر جائے یا اس کا مقعد زمین سے اٹھا ہوا ہو تو اس حالت میں سونے سے وضو ٹوٹ جائے گا، لیکن اگر وہ ٹیک لگائے بغیر سویا ہو  تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔ یہی حکم اس صورت میں بھی ہوگا جب کہ آلتی پالتی مار کر یعنی چہار زانوں بیٹھنے  کی حالت میں سونے والے نے اپنا ہاتھ ٹھوڑی کے نیچے رکھ کر ٹھوڑی کو ہاتھ سے ٹیک دی ہوئی ہو، یعنی کسی دوسری چیز سے ٹیک لگائی ہوئی ہو  تب تو وضو ٹوٹ جائے گا  ورنہ نہیں ٹوٹے  گا، ٹھوڑی کو ہاتھ پر ٹیک دینے کا وضو کے ٹوٹنے سے کوئی تعلق نہیں  ہے۔

(۳)  اگر کرسی پر بیٹھ کر سونے والے نے  ہاتھ  یا کمر سے  ٹیک لگائی ہوئی ہے  اس طرح کہ اس ٹیک کو  ہٹادیا جائے تو  وہ گر جائےتو اس حالت میں سونے سے وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر وہ کرسی پر ٹیک لگائے بغیر  سیدھا بیٹھا ہے اور اس کی آنکھ لگ گئی تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 141):

’’(و) ينقضه حكماً (نوم يزيل مسكته) أي قوته الماسكة بحيث تزول مقعدته من الأرض، وهو النوم على أحد جنبيه أو وركيه أو قفاه أو وجهه (وإلا) يزل مسكته (لا) يزل مسكته (لا) ينقض وإن تعمده في الصلاة أو غيرها على المختار كالنوم قاعداً ولو مستنداً إلى ما لو أزيل لسقط على المذهب‘‘۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں