بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چار بھائیوں اور سات بہنوں میں میراث کی تقسیم


سوال

چار بھائیوں اور سات بہنوں میں میراث کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  چار بھائیوں اور سات بہنوں میں  ترکہ کی تقسیم  کا شرعی طریقہ یہ  ہے کہ سب سے پہلے   مرحوم  کے حقوقِ متقدّمہ یعنی تجہیز وتکفین  کا خرچہ نکالنے کے بعد  اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے کل ترکہ  سے ادا کرنے کے بعد اوراگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے باقی ترکہ کے ایک تہائی  میں سے نافذ کرنے کے بعد   باقی کل ترکہ  منقولہ وغیر منقولہ کو 15 حصوں میں تقسیم کرکے ہر بھائی کو 2 حصے اور ہر بہن کو ایک حصہ ملے گا۔

تقسیم کا طریقہ درج ذیل ہے۔

میت: 15

 بھائی 

بھائیبھائی بھائیبہنبہنبہنبہنبہنبہنبہن
2222111111

1

یعنی 100 روپے میں سے  ہر بھائی کو 13.333روپے اور ہر بہن کو 6.666روپے  ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100555

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں