میرے والد صاحب کا ایک گھر جو کہ 15 لاکھ میں فروخت کیا ہے والد اور والدہ اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں، اب ہم 4 بھائی اور 2 بہنیں ہیں؛ لہذا شریعت کے مطابق اس رقم کو بھائیوں اور بہنوں میں کیسے تقسیم کیا جائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں آپ کے مرحوم والدین کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے ترکہ میں سے ان کے حقوق متقدمہ (بالترتیب تجہیز وتکفین کے اخراجات، کل مال سے قرض کی ادائیگی، بقیہ ترکے کے ایک تہائی سے جائز وصیت کا نفاذ) ادا کرنے کے بعد باقی کل منقولہ وغیر منقولہ ترکہ کو 10 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو دو،دو حصے، اور ہر ایک بیٹی کو ایک، ایک حصہ ملے گا۔
یعنی 1500000 روپے میں سے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو 300000 روپے اور ہر ایک بیٹی کو 150000 روپے ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200195
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن