بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے اذان دینے کا حکم


سوال

کرونا وائرس  کی و جہ سے رات 10بجے اذان دینا کیسا ہے؟

جواب

و با کے خاتمے کے لیے اذان دینے کے بارے میں فقہائے احناف سے کوئی روایت منقول نہیں، البتہ فقہِ شافعی میں اس طرح کے بعض مواقع پر اذان دینے کی اجازت ہے، اس لیے وبا (کرونا وائرس) کے خاتمے کے لیے اذان دینے کی گنجائش ہے، تاہم یہ اذان مساجد کے لاؤڈ اسپیکر سے نہ دی جائے، اور رات دس بجے کی کچھ تخصیص نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں