میری دادی کا انتقال ہوگیا ہے، دادی کو ان کی والدہ کی طرف سے ترکہ میں کچھ حصہ ملا ہے، دادی کے ورثاء میں تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے، دادا کا انتقال پہلے ہو چکا تھا، اب میری پھوپھی (دادی کی بیٹی) کو اس ترکہ میں سے کتنا حصہ ملے گا؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کا ترکہ تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ کل ترکہ سے مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ (کفن دفن کے اخراجات) نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرضہ ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد، اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ترکہ کےایک تہائی حصے سے نافذ کرنے کے بعد باقی ترکہ (منقولہ وغیر منقولہ) کے کل 7 حصے کرکے 2، 2 حصے ہر ایک بیٹے کو اور ایک حصہ بیٹی (سائل کی پھوپھی) کو ملے گا۔ صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت:7
بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی |
2 | 2 | 2 | 1 |
یعنی فی صد کے اعتبار سے کل ترکہ میں سے 28.571 فی صد ہر ایک بیٹے کو اور 14.285 فی صد بیٹی (سائل کی پھوپھی) کو ملے گا۔۔۔۔۔۔كذا في كتب الفقه والفرائض.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144603102236
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن