بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

۳ بیٹیاں ، ایک بھائی اور ایک بہن کے درمیان میراث کی تقسیم


سوال

ایک عورت کا انتقال ہوا اور اس نے تین لڑکیاں ،  ایک بھائی اور ایک بہن چھوڑے ، تو ان تمام کا وراثت میں کتنا حصہ بنے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سب سے پہلے مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد دیکھا جائے گا کہ اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اس کو ادا کرکے اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی ترکہ سے نافذ کرنے کے بعد  باقی کُل مال کو 9 حصوں میں تقسیم کرکے 2،2 حصے ہر ایک بیٹی کو ، 2 حصے مرحومہ کے بھائی کو اور ایک حصہ مرحومہ کی بہن کو دیا جائے گا۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے کل مال کا 22.222 فیصد مرحومہ کی ہر ایک بیٹی کو ، 22.222 فیصد مرحومہ کے بھائی کو جب کہ 11.111 فیصد مرحومہ کی بہن کو ملے گا۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144210200353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں