بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو سال تک میاں بیوی کا جسمانی تعلق قائم نہ کرنا


سوال

اگر میاں بیوی کا جسمانی تعلق دو سال تک نہ رہے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے ؟

جواب

 واضح رہے کہ  نکاح کے بعد میاں بیوی کے آپس میں ایک دوسرے سے دور رہنے سے یا جسمانی تعلق  قائم نہ کرنے سے نکاح   پر کوئی اثر نہیں پڑتا ،نکاح برقرار رہتاہے۔البتہ شوہر پر بیوی کے کچھ حقوق ہیں جن کی ادائیگی ضروری ہے ،ایک دوسرے سے دور رہنے کی صورت میں ان کا فوت ہونا لازم آتا ہے جو نکاح کی مصلحت کے خلاف ہے اور  اسی وجہ سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عموما اپنی افواج کی تشکیل کیلئے  چار ماہ کی مدت متعین کردی تھی،چار ماہ سے زیادہ کسی کو اپنی بیوی سے علیحدہ رہنے کی اجازت نہیں تھی، لہذا چار ماہ سے زیادہ عرصہ کےلیے ایک دوسرے سے دوررہنا مناسب نہیں ۔

وفي حاشية ابن عابدين :

"(قوله ولا يبلغ مدة الإيلاء) ...ويؤيد ذلك أن عمر - رضي الله تعالى عنه - لما سمع في الليل امرأة تقول: فوالله لولا الله تخشى عواقبه لزحزح من هذا السرير جوانبه فسأل عنها فإذا زوجها في الجهاد، فسأل بنته حفصة: كم تصبر المرأة عن الرجل: فقالت أربعة أشهر، فأمر أمراء الأجناد أن لا يتخلف المتزوج عن أهله أكثر منها، ولو لم يكن في هذه المدة زيادة مضارة بها لما شرع الله تعالى الفراق بالإيلاء فيها."

(3/ 203ط:سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144405100366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں