ہم چار بہن بھائی ہیں، تین بہنیں اور ایک بھائی ۔ والدین انتقال فرما چکے ہیں ، والد صاحب نے ترکہ میں ایک گھر چھوڑ ا ہے ،جس کی مالیت کم و بیش ایک کروڑ پچاس لاکھ ہے، براہِ مہربانی ہر ایک کا حصہ بتا دیں اور تقسیم کا طریقہ بھی بتا دیں۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کے والد کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی: تجہیز وتکفین( کفن دفن) کے اخراجات نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو کل مال سے اس کی ادائیگی کے بعد،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے باقی مال کے ایک تہائی ترکہ میں نافذ کرنے کے بعد باقی ماندہ کل جائیداد منقولہ وغیر منقولہ کو 5 حصوں میں تقسیم کر کے مرحوم کے بیٹے(سائل) کو 2 حصے اور مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ایک ایک حصہ ملے گا۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت:5
بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
2 | 1 | 1 | 1 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے 40 فیصد مرحوم کے بیٹے کو اور 20 فیصد مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملےگا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100951
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن