بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دس محرم کو گھر والوں پر وسعت کرنے کا حکم


سوال

دس محرم کے دن اہل و عیال (بیوی بچے اور والدین بھائی بہن ) کو وسعت کے ساتھ کھلانا  ،اس میں کوئی قباحت تو نہیں ہے؟

جواب

عاشوراء  (دس محرم) کے روز اپنے اہل و عیال پر رزق کی وسعت اور فراوانی کی ترغیب وارد ہوئی ہے،  حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ راویت کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:  "جو شخص عاشورہ کے دن اپنے اہل و عیال کے خرچ میں وسعت اختیار کرےگا   اللہ تعالی سارے سال اس کے مال و زر میں وسعت عطا فرمائے گا۔"  حضرت سفیان  رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے اس کا تجربہ کیا تو ایسا ہی پایا۔

مشکوۃ المصابیح میں ہے:

"وعن ابن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من وسع على عياله في النفقة يوم عاشوراء وسع الله عليه سائر سنته» . قال سفيان: ‌إنا ‌قد ‌جربناه ‌فوجدناه كذلك. رواه رزين۔"

(کتاب الزکوۃ، باب فضل الصدقۃ، الفصل الثالث، جلد:1، صفحہ: 601، طبع: سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"وحديث التوسعة على العيال يوم عاشوراء صحيح وحديث الاكتحال فيه ضعيفة لا موضوعة كما زعمه ابن عبد العزيز.

مطلب في حديث التوسعة على العيال والاكتحال يوم عاشوراء (قوله: وحديث التوسعة إلخ) وهو «من وسع على عياله يوم عاشوراء وسع الله عليه السنة كلها» قال جابر: جربته أربعين عاما فلم يتخلف."

(کتاب الصوم، جلد:2 ، صفحہ: 418، طبع: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100732

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں