بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پان اور سگریٹ کا حکم


سوال

پان اور بیڑی کے استعمال کی گنجائش ہے؟

جواب

پان کھانا جائز ہے۔

بیڑی یا سگریٹ کا استعمال  حرام تو نہیں ہے، البتہ ایسے مباح بھی نہیں، جیسے کھانا، پینا۔  نیز غیر صلحاء کا معمول ہے، اور منہ میں بدبو کا باعث ہے؛ اس لیے بعض فقہاء نے اسے مکروہ (تنزیہی) کہاہے۔ لیکن اس (سگریٹ  بیڑی وغیرہ ) کی بدبو کے ساتھ مسجد میں داخل ہونا مکروہ تحریمی ہے۔

حاشية رد المحتار على الدر المختار – (6 / 459):

"قلت: وألف في حله أيضاً سيدنا العارف عبد الغني النابلسي رسالة سماها الصلح بين الإخوان في إباحة شرب الدخان وتعرض له في كثير من تآليفه الحسان وأقام الطامة الكبرى على القائل بالحرمة أو بالكراهة فإنهما حكمان شرعيان لا بد لهما من دليل ولا دليل على ذلك فإنه لم يثبت إسكاره ولا تفتيره ولا إضراره بل ثبت له منافع فهو داخل تحت قاعدة الأصل في الأشياء الإباحة وأن فرض إضراره للبعض لايلزم منه تحريمه على كل أحد فإن العسل يضر بأصحاب الصفراء الغالبة وربما أمرضهم مع أنه شفاء بالنص القطعي". (کتاب الأشربة،ط:سعید)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200956

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں