حلال جانور کا چمڑا پکا کر کھا نا کیسا ہے؟
حلال جانور جس کا گوشت کھانا جائز ہے، اس کا چمڑا کھانا بھی جائز ہے۔
الفتاوٰی البزازیة علی الفتاویٰ الهندیة، کتاب الاضحیة، (۶ ؍ ۲۹۴ ) رشیدیة:
’’وذکر بکر رحمه الله تعالیٰ أن الجلد کاللحم.‘‘
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 749):
’’(كره تحريماً)، وقيل: تنزيهاً، والأول أوجه، (من الشاة سبع: الحياء والخصية والغدة والمثانة والمرارة والدم المسفوح والذكر)؛ للأثر الوارد في كراهة ذلك‘‘.
فتاویٰ محمودیہ میں ہے:
’’جس جانور کا گوشت کھانا جائز ہے اس کا چمڑا بھی گوشت کے ساتھ کھا لیا جائے تو مضائقہ نہیں، درست ہے‘‘۔ (کتاب الاضحیہ، باب الذبائح، ج:۱۷ ؍ ۲۹۱، ۲۹۲ ط:مکتبۃ الفاروق ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200232
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن