کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لوگوں کا حافظ کو تراویح پر اجرت دینا امامت کے حیلہ سے یعنی لوگ حافظ سے ابتدا میں کہے کہ تراویح دینے میں آپ ہمارے امام ہونگے کیا اس طرح عقد کرنے کے بعد اجرت تراویح پر لینا جائز ھوجائےگا؟
رمضان المبارک میں قران سنانے والے حافظ کو صرف تراویح کا امام مقرر کرکے اجرت دینا اور لینا جائز نہیں ہے، البتہ اگر قران سنانے والے حافظ کے ذمہ رمضان المبارک کی ایک آدھ نماز کی امامت بھی لگادی جائے تواس حیلہ کی وجہ سے تنخواہ لینا جائز ہوگا، کیوں کہ امامت کی اجرت لینا جائز ہے۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143706200005
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن