بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان المبارک میں تراویح سنانے والے کو اجرت دینا اور اس کے جواز کا حیلہ


سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لوگوں کا حافظ کو تراویح پر اجرت دینا امامت کے حیلہ سے یعنی لوگ حافظ سے ابتدا میں کہے کہ تراویح دینے میں آپ ہمارے امام ہونگے کیا اس طرح عقد کرنے کے بعد اجرت تراویح پر لینا جائز ھوجائےگا؟

جواب

رمضان المبارک میں قران سنانے والے حافظ کو صرف تراویح کا امام مقرر کرکے اجرت دینا اور لینا جائز نہیں ہے، البتہ اگر قران سنانے والے حافظ کے ذمہ رمضان المبارک کی ایک آدھ نماز کی امامت بھی لگادی جائے تواس حیلہ کی وجہ سے تنخواہ لینا جائز ہوگا، کیوں کہ امامت کی اجرت لینا جائز ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143706200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں