بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیوہ پانچ بیٹوں اور تین بیٹیوں میں متروکہ سو من گندم کی تقسیم


سوال

ہمارے والد وفات پا چکے ہیں اور ہماری زمین جو کہ ابھی تک والد کے نام ہے. 100 من گندم زمین کی پیداوار ہو تو وہ ہم کیسے تقسیم ہو گی؟ ہم 5 بھائی اور 3 بہنیں اور ایک ہماری والدہ(بیوہ) ہیں اور کوئی ابو کے والدین اور بہن بھائی حیات نہیں ہے.  برائے مہربانی حساب کا طریقہ بھی سمجھا دیں تا کہ آئندہ کےلیے بھی ہم بآسانی تقسیم کرلیا کریں.

جواب

صورتِ  مسئولہ میں سو من گندم میں سے ساڑھے بارہ من گندم بیوہ کو،  13.46 من گندم ہر بیٹے کو اور 6.73من گندم ہر بیٹی کو ملی گی۔

نیز آئندہ کے لیے ایک بیوہ، پانچ بیٹوں اور تین بیٹیوں میں مرحوم کا ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جو بھی ترکہ ہو اس کے ایک سو چار حصے کرکے تیرہ (13) حصے بیوہ کو ، چودہ(14) حصے ہر بیٹے کو اور سات (7) حصے ہر بیٹی کو دے دیے جائیں۔

اور اگر فیصد کی صورت میں تقسیم کرنا چاہیں تو اس کا تناسب وہی ہوگا جو ابتدا میں درج کیا گیا، یعنی کل پیداوار کا 12.5فیصد بیوہ کو، 13.46 فیصد ہر بیٹے کو اور 6.73فیصد ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔  

نیز واضح رہے کہ مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو یا اس کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو ترکہ تقسیم کرنے سے پہلے اس کا قرض ادا کیا جائے گا، اور پھر ایک تہائی ترکہ میں سے وصیت کو پورا کیا جائے گا، اس کے بعد ترکہ تقسیم کیا جائے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201974

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں