بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اصلاح کی غرض سے قطع تعلقی کرنا کیسا؟


سوال

 ایک شخص نے میرے ساتھ بہت اچھا معاملہ رکھا حفظ قرآن کے زمانے سے  اور وہ اس وقت 20سال کا ہے میرا ہم عمر  ہے،اب وہ بیچ میں غلط میسجز کرتا تھا ، بے ہودہ فحش میسجز <۔پھر  میں نے سمجھایا تو اب نہیں کرتا مگر مجھ سے ہر وقت باتیں کرنے پر لگا ہوتا ہے جیسا کہ عاشق معشوق سے لگا ہوتا ہے ۔میں نے اسے اس بات پر سمجھایا ۔ پھر بھی وہ اپنی صفائی پیش کرتا ہے کہ یہ دوستی ہے نہ کہ عشق، تواب ایسے بندے کے ساتھ قطع تعلق کیا جا سکتا ہے؟کیونکہ وہ باربار  میسجز کرکے پریشان کرتا ہے ، سمجھانے کے باوجو د۔

جواب

صورت مسئولہ میں   مذکورہ شخص  سے قطع تعلق واجب ہے۔

فتح الباری میں ہے:

''(قوله باب ما يجوز من الهجران لمن عصى) أراد بهذه الترجمة بيان الهجران الجائز لأن عموم النهي مخصوص بمن لم يكن لهجره سبب مشروع فتبين هنا السبب المسوغ للهجر وهو لمن صدرت منه معصية فيسوغ لمن اطلع عليها منه هجره عليها ليكف عنها''.

(فتح الباری،10/ 497، ط: دارالمعرفۃ بیروت)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں