ایک شخص نے میرے ساتھ بہت اچھا معاملہ رکھا حفظ قرآن کے زمانے سے اور وہ اس وقت 20سال کا ہے میرا ہم عمر ہے،اب وہ بیچ میں غلط میسجز کرتا تھا ، بے ہودہ فحش میسجز <۔پھر میں نے سمجھایا تو اب نہیں کرتا مگر مجھ سے ہر وقت باتیں کرنے پر لگا ہوتا ہے جیسا کہ عاشق معشوق سے لگا ہوتا ہے ۔میں نے اسے اس بات پر سمجھایا ۔ پھر بھی وہ اپنی صفائی پیش کرتا ہے کہ یہ دوستی ہے نہ کہ عشق، تواب ایسے بندے کے ساتھ قطع تعلق کیا جا سکتا ہے؟کیونکہ وہ باربار میسجز کرکے پریشان کرتا ہے ، سمجھانے کے باوجو د۔
صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص سے قطع تعلق واجب ہے۔
فتح الباری میں ہے:
''(قوله باب ما يجوز من الهجران لمن عصى) أراد بهذه الترجمة بيان الهجران الجائز لأن عموم النهي مخصوص بمن لم يكن لهجره سبب مشروع فتبين هنا السبب المسوغ للهجر وهو لمن صدرت منه معصية فيسوغ لمن اطلع عليها منه هجره عليها ليكف عنها''.
(فتح الباری،10/ 497، ط: دارالمعرفۃ بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101077
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن