بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماموں کی مطلقہ سے نکاح کرنا


سوال

میرے سگے ماموں کی بیوی جو کہ میری پھوپھو کی بیٹی بھی ہے، میرے ماموں نے اسے طلاق دے دی ہے، ان کے چار بچے بھی ہیں ،اب میں اس لڑکی سے شادی کر سکتا ہوں یا نہیں ؟ہمارے مذہب اس کی اجازت دیتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ وہ لڑکی پہلے میرے ماموں کی بیوی تھی۔

جواب

اگر آپ کا اپنی ممانی سے حرمت رضاعت  کا  کوئی رشتہ  نہیں ہے ،تو  آپ کی  مامی آپ کے لیے نا محرم ہے،اور ماموں کے طلاق دینے کےبعد ان کی عدت گزار کر   آپ کا ان سے شادی کرنا جائز  ہے۔

قرآن کریم میں  باری تعالیٰ کا ارشاد ہے:

"وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ." ﴿النساء: ٢٤﴾

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101101

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں