میرے سگے ماموں کی بیوی جو کہ میری پھوپھو کی بیٹی بھی ہے، میرے ماموں نے اسے طلاق دے دی ہے، ان کے چار بچے بھی ہیں ،اب میں اس لڑکی سے شادی کر سکتا ہوں یا نہیں ؟ہمارے مذہب اس کی اجازت دیتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ وہ لڑکی پہلے میرے ماموں کی بیوی تھی۔
اگر آپ کا اپنی ممانی سے حرمت رضاعت کا کوئی رشتہ نہیں ہے ،تو آپ کی مامی آپ کے لیے نا محرم ہے،اور ماموں کے طلاق دینے کےبعد ان کی عدت گزار کر آپ کا ان سے شادی کرنا جائز ہے۔
قرآن کریم میں باری تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"وَأُحِلَّ لَكُم مَّا
وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ." ﴿النساء:
٢٤﴾
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101101
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن