میں یو کے میں رہتا ہوں، کیا میرے ہاؤس مورٹیج کی اجازت ہے؟
ہاؤس مورٹیج ایک سودی قرضہ ہے، جو مالیاتی ادارے گھر خریدنے میں تعاون کے لیے دیتے ہیں، اور اس پر سود وصول کرتے ہیں، اس کا لین دین جائز نہیں ہے، نیز ذاتی مکان خریدنا اضطراری ضرورت نہیں ہے، بلکہ کرایہ وغیرہ پر رہ کر، یا کسی سے قرض لے کر بھی یہ ضرورت پوری کی جاسکتی ہے، دوسری طرف سود کا معاملہ انتہائی خطرناک ہے، سود کا معاملہ کرنے والوں کے لیے اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے جنگ کا اعلان ہے، بے شمار قرآنی آیات اوراحادیث میں اس کی شناعت اور قباحت ذکر ہوئی ہے۔ لہذا ’’یو، کے‘‘ یا کسی بھی ملک (خواہ اسلامی ملک ہو یا غیر مسلموں کا ہو) میں اپنا ذاتی گھر خریدنے کے لیے سودی قرضہ لینا شرعاً جائز نہیں ہے۔
اعلاء السنن میں ہے:
"قال ابن المنذر: أجمعوا علی أن المسلف إذا شرط علی المستسلف زیادةً أو هديةً، فأسلف علی ذلك إن أخذ الزیادة علی ذلك ربا". (14/513، باب کل قرض جر منفعۃ، کتاب الحوالہ، ط؛ ادارۃ القرآن) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200253
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن