یورپ میں بامر مجبوری بینک سے مکان کے لیے قرضہ لینا کیسا ہے؟ اور یہاں کے بینک سے سود ی معاملہ کرنے کے بارے میں بھی بتا دیں۔
واضح آیات اور احادیث مبارکہ میں سودی معاملہ اور لین دین پر سخت وعیدیں آئی ہیں، لہذا مکان کے لیے کسی بھی مقام (خواہ وہ یورپ ہو یا کوئی اور ملک) کے بینک سے سود ی معاملہ کرنا شرعاً ناجائزہے ، بہتر متبادل صورت یہ ہے : آپ مقامی حکومت یا کسی شخص سے قسطوں پر مکان خریدلیں یا وہاں کے رہائشی مسلمانوں کو اس جانب متوجہ کریں کہ وہ مل کر اپنے مکانات بنائیں اور مسلمانوں کو قسطوں پر فروخت کریں، اس طرح آپ سمیت دیگر مسلمان بھی سود سے بچ سکیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143811200083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن