بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تبلیغی جماعت میں گشت پر جاتے وقت ذکر کے لیے طے کیا جانے والا ساتھی کیا کرے؟


سوال

گشت میں ایک ساتھی دعا میں طے کیا جا تا ہے تو  کیا وہ دعا ہی مانگے، ذکر اور قرآن مجید نہیں پڑھ سکتا،  کیا یہ اصو ل تبلیغی جماعت میں ہے؟

جواب

اگر سائل کی مراد "ایک ساتھی دعا میں طے کیا جاتاہے" سے گشت میں جاتے وقت "ذکر" میں بیٹھنے والے کے بارے میں سوال کرنا ہے تو ہماری معلومات کے مطابق "ذکر" میں بیٹھنے والا صرف دعا کرنے کا پابند نہیں ہوتا، بلکہ قرآنِ پاک کی تلاوت، تسبیحات اور دعائیں، سب ہی وظائف کر سکتا ہے!

اور اگر اس سے مراد یہ ہے کہ گشت کے لیے جانے والی جماعت میں سے ایک ساتھی کو روانہ ہونے سے پہلے دعا کے لیے مقرر کیا جاتاہے تو  اس دعا کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالی ملاقات کرنے والے کو اور جس سے ملاقات کرنے جارہے ہوں، ان کو اپنے دین پر چلنے کی، جمنے کی اور دینی محنت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے ساتھ عمومی مسلمانوں کو بھی قبول فرمائے۔ اس موقع پر  اس معنی کی دعائیں جو قرآن و حدیث میں ہوں، انہیں پڑھنا یا اس مضمون کی دعائیں اردو میں مانگنا بہتر ہے۔ ان دعاؤں کے علاوہ اگر "تلاوت" یا "تسبیحات" کرلے تو اسے ناجائز تو نہیں کہا جائے گا،  لیکن بے موقع ضرور ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200803

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں