گزشتہ سالوں کے جو روزے رہ گئے ہیں، ان کا فدیہ کتنا ہوگا؟ اور کسے دے سکتے ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص اگر روزہ رکھنے پر قادر ہے تو اس صورت میں گزشتہ سالوں میں جتنے روزے رہ گئے ہیں ان کی قضا کرنا لازم ہے، فدیہ دینا جائز نہیں، البتہ اگر روزہ رکھنے پر قدرت نہیں ہے اور نہ امید ہے کہ مستقبل میں روزوں کی قدرت ہوگی تو فی روزہ ایک فطرانہ (تقریباً پونے دو سیر گندم یا اس کی قیمت) بطورِ فدیہ مستحقِ زکات کو دینا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200414
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن