بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے سے پہلے، درمیان میں یا بعد میں پانی پینا


سوال

کھانے کے درمیان میں پانی پینا یا آخر میں پانی  پینا  صحیح ہے یا نہیں؟

جواب

کھانے سے پہلے، کھانے کے درمیان میں اور کھانے کے بعد پانی پینے میں شرعی طور پر کوئی قباحت نہیں،  باقی اس کے طبی فوائد یا نقصانات ماہرینِ طب سے معلوم کرلیے جائیں۔

"زادالمعاد " میں ہے:

"والماء العذب نافع للمرضى والأصحاء، والبارد منه أنفع وألذ، ولاينبغي شربه على الريق، ولا عقيب الجماع، ولا الانتباه من النوم، ولا عقيب الحمام، ولا عقيب أكل الفاكهة، وقدتقدم، وأما على الطعام فلا بأس به إذا اضطر إليه، بل يتعين، ولايكثر منه، بل يتمصصه مصاً؛ فإنه لايضرّه البتّة، بل يقوي المعدة، وينهض الشهوة، ويزيل العطش". (1/304، ط:دارالفکر) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200270

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں