بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کام ہوجانے کے بعد نذر پوری کرنا ضروری ہے؟


سوال

ایک عورت نے کہا کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو امامِ مسجد کو عمرہ کرادوں گی۔ اور مسجد میں دس ہزار روپیہ دوں گی۔ چوں کہ مشروط کام پوراہوگیا ہے،  اب سوال یہ ہے کہ کیا وہ اب اس عمرہ والی رقم کے ساتھ مسجد میں دینے والی رقم ملا کر خود اس سے عمرہ کرسکتی ہے؟  کیا وہ یہ تمام رقم غریب کے قبضے  کے بعد مدرسہ کی عمارت میں لگاسکتی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جس مسجد کے امام صاحب کو عمرہ کرانے اور  جس مسجد میں دس ہزار دینے کی تعیین اپنی نذر میں  کی تھی، اسی مصرف میں اب رقم خرچ کرنا ضروری ہوگا، خود عمرہ  کرنے سے نذر پوری نہیں ہوگی، خود عمرہ کرنے یا تعمیر میں صرف کرنے کے لیے حیلہ اختیار نہ کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200869

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں