کیا بینک سے گاڑی نکلوانا جائز ہے؟ مثلاً میزان بینک سے کار اجارہ پر گاڑی لینا جائز ہے؟ کیا ہم اس طرح گاڑی لے سکتے ہیں؟
ہماری تحقیق کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات مکمل طور پر اسلامی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے کسی بھی بینک کے ذریعہ گاڑی نکلوانا جائز نہیں کہ اس میں ابتداءً اجارہ (کرایہ داری کا معاملہ) اور انتہاءً بیع (خریداری کا معاملہ) ہوتا ہے، اور ایسا معاملہ شرعاً جائز نہیں ہوتا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200609
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن