بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چاند گرہن یا سورج گرہن کے دوران حاملہ عورت کا جاگنا


سوال

چاند گرہن اور سورج گرہن میں حاملہ عورت کے لیے جاگنا طبی لحاظ سے کیسا ہے،  کیوں کہ شرعی اعتبار سے سونے میں کوئی حرج نہیں ہے?

جواب

سورج اورچاند گرہن اللہ رب العزت کی قدرت کی نشانیوں میں سےایک نشانی ہے، جس سے اللہ پاک اپنے بندوں کوتنبیہ فرماتےہیں، باقی جیسے عام انسانی جسم پراس کے  اثرات ظاہرہونے کی شرعاً  کوئی حقیقت نہیں ہے، اسی طرح چاند گرہن یا سورج گرہن کے دوران حاملہ عورت کے لیے جاگنے میں بھی شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔

باقی طبی اعتبار سے معلومات کے لیے کسی اچھے طبیب یا ڈاکٹر وغیرہ سے پوچھ لیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200475

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں