بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پیدائش سے قبل الٹرا ساؤند کے ذریعہ بچہ کی جنس معلوم کرنا


سوال

جیساکہ آپ کو  معلوم ہے کہ آج کل یہ بات بہت عام ہے کہ دورانِ حمل الٹراساؤنڈ کے ذریعہ بچہ کی جنس معلوم کی جاتی ہے،  میری فیملی میں اس بات پر بہت کنفیوژن ہے؛  لہٰذا شریعت  اس معاملہ میں کیا کہتی ہے؟ اس پر ہماری راہ نمائی فرمائیں!

جواب

اگر کسی طبی ضرورت کے لیے  الٹرا ساؤنڈ کرایا گیا ہو اور اسی کے دوران بچہ کی جنس بھی معلوم کرلی جائے تو اس میں حرج نہیں، بشرطیکہ الٹرا ساؤنڈ کرنے والی عورت ہو اور اس دوران کسی مرحلے میں غیر محرم کے سامنے بے پردگی نہ ہو۔  لیکن صرف بچے کی جنس معلوم کرنے کے لیے الٹرا ساؤنڈ کرانا ایک غیر ضروری و نا پسندیدہ عمل ہے۔  اس لیے کہ  بچہ کی جو بھی جنس ہو وہ دنیا میں آکر ہی رہے گا ، اور پہلے سے جنس معلوم کرنے کے باوجود  پیدائش سے قبل تک   اس کی تخلیق میں کسی قسم کی بھی  تبدیلی ممکن ہے۔  اس کے ساتھ ساتھ الٹرا ساؤنڈ کرانے کے لیے خاتون کو اپنا ستر کھولنا پڑتا ہے، اور ضرورتِ شدیدہ کے بغیر کسی کے سامنے ستر کھولنا از روئے شرع جائز نہیں ہے، لہذا بچہ کی جنس معلوم کرنے کے لیے خاص طور پر الٹرا ساؤنڈ کرانے کی اجازت نہیں، پس  اس عبث و بے کار عمل سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200440

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں