میں ایک ادارہ میں اکاونٹینٹ ہوں جو کہ ادائیگیوں کے لیے غیر قانونی طریقہ استعمال کرتے ہیں اور ٹیکس وغیرہ سے بچنے کے لیے بینکنگ چینل سے اجتناب کرتے ہیں ، کیا میری تنخواہ حلال ہے؟
اگر ادارے کا اپنا کام جس پر آپ کو تنخواہ ملتی ہے وہ جائز ہو اور آپ بحیثیت اکاونٹینٹ حسابات میں کسی قسم کی غلط بیانی اور دھوکہ دہی نہ کریں ، صرف ٹیکس سے بچنے کے لیے بینک کا راستہ اختیار نہ کریں تو آپ کی آمدنی حلال ہوگی، ادارہ کی ادائیگیوں کے طریقہ کار سے آپ کی کمائی پر فرق نہیں پڑےگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200070
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن