میری امی میرے نانا کی وفات سے پہلے فوت ہو گئی تھیں، میری ایک بہن ہے، کیا ہمارا نانا کی جائیداد میں سے حصہ بنتا ہے؟ اور اگر بنتا ہے تو کیسے تقسیم ہوگا؟
شرعی اعتبار سے وارث وہی شخص بن سکتا ہے جو مورِث کی وفات کے وقت زندہ ہو؛ لہذا آپ کی والدہ جب نانا کی زندگی میں وفات پاگئیں تو نانا کے ترکہ میں ان کا حصہ نہیں ہے, اور جب نانا کی میراث میں والدہ کا حصہ نہیں ہے تو آپ اور آپ کی بہن کا بھی شرعی حصہ نہیں ہوگا، البتہ اگر آپ کی والدہ کی ملکیت میں کوئی جائے داد تھی تو ان کی جائے داد میں آپ دونوں کا بحیثیت اولاد شرعی حصہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200273
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن