’’نادِ علی‘‘ کی وضاحت فرما دیں کہ یہ کیا ہے ؟
’’اہلِ تشیع‘‘ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت ثابت کرنے کے لیے کچھ کلمات مرتب کیے ہیں، من جملہ ان میں سے "نادِ علی" ہے، اس کا ترجمہ ہے: "علی کو پکارو" ، اس جملے (نیز اس وظیفے سے مراد دیگر کلمات) میں غیر اللہ سے اس کے انتقال کے بعد استغاثہ (مدد طلب کرنا) پایا جاتا ہے، اس لیے اس جملہ کا استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سیدنا ومولانا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بہت فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں، لہٰذا کسی مقدس ہستی کی فضیلت کے لیے خود ساختہ فضائل اور روایات کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔
جهود علماء الحنفية في إبطال عقائد القبورية (2/ 1087):
"ناد عليا مظهر العجائب ... تجده عونا في النوائب
كل همّ سينجلي ... بولايتك يا علي يا علي". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200052
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن