ایک بیوہ، 4 بیٹے، 4 بیٹیاں، وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟
مرحوم کے موجودہ ترکے میں سے سب سے پہلے تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، میت کے ذمے قرض ہوں تو ان کی ادائیگی کے بعد، مرحوم نے کوئی جائزوصیت کی ہو تو کل مال کے تہائی حصہ میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ میں سے 50۔12فیصد بیوہ کو، 29۔7 فیصد ہر ایک بیٹی کو، اور 58۔14 فیصد ہر ایک بیٹے کو ملے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200660
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن