محرم اور نا محرم کی پہچان کا قاعدہ کلیہ بتا دیجیے!
جس مرد و عورت کے درمیان نسبی رشتہ یا رضاعی رشتہ یا ازدواجی رشتہ کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام ہو وہ آپس میں محرم ہیں۔
فتح القدير لكمال بن الهمام - (22 / 210):
"وَالْمَحْرَمُ مَنْ لَاتَجُوزُ الْمُنَاكَحَةُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا عَلَى التَّأْبِيدِ بِنَسَبٍ كَانَ أَوْ بِسَبَبٍ كَالرَّضَاعِ وَالْمُصَاهَرَةِ لِوُجُودِ الْمَعْنَيَيْنِ فِيهِ، وَسَوَاءٌ كَانَتْ الْمُصَاهَرَةُ بِنِكَاحٍ أَوْ سِفَاحٍ فِي الْأَصَحِّ؛ لِمَا بَيَّنَّا". فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:
محرم اور نامحرم رشتے داروں کی تفصیل
فتوی نمبر : 144105200164
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن