بالغ مجنون کا جنازہ نابالغ والا ہوگا یا بالغ والا؟
اگرمذکورہ شخص کا جنون دائمی تھا، یعنی بچپن سے ہی یہ عارضہ لاحق تھا اور کبھی اسے افاقہ نہیں ہوا، بلکہ مرض دائمی طور پر لاحق رہا، تو ایسی صورت میں نمازِ جنازہ میں نابالغ بچوں والی دعا پڑھی جائے گی، اور اگر جنون کا عارضہ بلوغت کے بعد لاحق ہوا یا جنون مستقل نہ تھا، بلکہ کبھی کبھار افاقہ بھی ہوجاتاتھا، اس صورت میں مذکورہ شخص کی نمازِ جنازہ بالغ مردوں کی نماز جنازہ کی مانند پڑھی جائے گی۔
حلبی کبیر میں ہے:
"والمجنون کالطفل ذکره في المحیط، وینبغي أن یقید بالجنون الأصلي؛ لأنه لم یکلف فلا ذنب له کالصبي، بخلاف العارضي؛ فإنه قد کلّف، وعروض الجنون لایمحو ما قبله بل هو کسائر الأمراض، ورفعه للتکلیف إنما هو فیما یأتي لا فیما مضی. اهـ". (فصل في الجنائز، الرابع في الصلاة علیه، ص/۵۸۷) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200874
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن