فارس نام کا معنی کیا ہے؟ اور یہ نام رکھنا کیساہے؟
’’فارس‘‘ اگرالفروسة(فاء کے پیش کے ساتھ)سے ہو تو اس کے معنی گھوڑے کے امور میں مہارت رکھنے والے کے آتے ہیں جس کو عام طور پر گھڑ سوار سے بھی تعبیر کردیا جاتا ہے۔
اور اگر الفروسة(فاء کے زیر کے ساتھ) سے ہو تو اس کے معنی فراست اور بصیرت رکھنے والے کے آتے ہیں۔
یہ نام رکھنا درست ہے۔
لسان العرب (6 / 159):
وَالْفَارِسُ: صَاحِبُ الفرَس عَلَى إِرادة النسَب
لسان العرب (6 / 159):
يُقَالُ فارِس بَيِّنُ الفُرُوسة والفَراسة والفُرُوسِيّة، وإِذا كَانَ فَارِسًا بِعَيْنِه ونَظَرِه فَهُوَ بَيِّنُ الفِراسة، بِكَسْرِ الْفَاءِ، وَيُقَالُ: إِن فُلَانًا لَفَارِسٌ بِذَلِكَ الأَمر إِذا كَانَ عَالِمًا
فتوی نمبر : 144105200589
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن