بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جو برتن کپڑے وغیرہ پورے سال استعمال نہ ہوں ان میں زکاۃ


سوال

جو چیزیں پرانی  سال سے استعمال نہ ہوئی ہوں،  مثلاً  کپڑے، برتن تو ان میں زکاۃ کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر برتن، کپڑے وغیرہ ضرورت کی چیزیں تجارت  کی نیت سے نہ رکھی ہوں تو ان پر  زکاۃ نہیں آئے گی،  اگرچہ پورے سال یا اس سے زیادہ ان کو استعمال نہ کیا ہو۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2 / 16):
"أموال الزكاة أنواع ثلاثة أحدها: الأثمان المطلقة وهي الذهب والفضة، والثاني: أموال التجارة وهي العروض المعدة للتجارة، والثالث: السوائم".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200861

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں