اکثر لیڈی ڈاکٹر خواتین کو ENTERNAL wounds (اندرونی زخم)کےلیے viginal cream (اندامِ نہانی کریم) لکھ دیتی ہیں جو خواتین vegina میں اندر کی طرف استعمال کرتی ہیں، کیا اس دوائی کے استعمال کے بعد نماز ہوسکتی ہے؛ کیوں کہ یہ دوا جذب نہیں ہوتی، بلکہ رحم سے کچھ دیربعد یا تھوڑی تھوڑی دیر بعد خارج ہوتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں خواتین کا اندامِ نہانی میں کسی بیماری کی بنا پر مذکورہ دوا کا استعمال جائز ہے، اور یہ دوا لگانے کے بعد نماز پڑھنا بھی جائز ہے، لیکن جب یہ دوا شرم گاہ سے باہر نکلے گی تو عورت کا وضو ٹوٹ جائے گا، اگر دورانِ نماز باہر نکلے تو وضو ٹوٹنے کی وجہ سے نماز بھی ٹوٹ جائے گی، ایسی صورت میں عورت نماز کے وقت اس دوا کا استعمال نہ کرے، یا دوا لگانے کے بعدشرم گاہ کے اندر کوئی روئی یا کپڑا اچھی طرح ڈال لے جس سے اس دوا کی تری باہر محسوس نہ ہو، جب تک دوا کی تری روئی کے باہر محسوس نہیں ہوگی تب تک وضو نہیں ٹوٹے گا۔
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق (1/ 7):
"وإن حشا إحليله بقطن فخروجه بابتلال خارجه، وإن حشت المرأة فرجها به فإن كان داخل الفرج فلا وضوء عليها خلافًا لأبي يوسف فيما إذا علمت أنها لو لم تحبسه لخرج. ولو أدخلت في فرجها أو دبرها يدها أو شيئًا آخر ينتقض وضوءها إذا أخرجته؛ لأنه يستصحب النجاسة". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106201191
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن