میری بہن کو ایک طلاق ہو گئی ہےتو کیا وہ عدت میں مدرسہ میں پڑھانے جا سکتی ہے؟ جہاں مکمل انتظام معلمہ عورتیں سنبھالتی ہیں ؟ اور اس کی کیا شرائط ہیں؟ براہ کرم تفصیل بتائیے گا !
عدت کے دوران عورت کو شدیدجانی ومالی نقصان کے اندیشے یانان ونفقہ کی مجبوری کے بغیر گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔لہذا صورتِ مسئولہ میں عدت کے دوران آپ کی بہن کے لیے مدرسہ پڑھانے کے لیے نکلنا جائز نہیں ہے۔"فتاوی شامی " میں ہے:
''( وتعتدان ) أي معتدة طلاق وموت ( في بيت وجبت فيه ) ولا يخرجان منه ( إلا أن تُخرج أو ينهدم المنزل أو تخاف ) انهدامه أو ( تلف مالها أو لا تجد كراء البيت ) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه''۔(3/536،دارالمعرفہ)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200912
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن