مقتدی نے امام کےساتھ سجدہ سہو کاسلام نہیں پھیرا، لیکن دونوں سجدے کرلیے مقتدی کی نماز ہوگئی؟
صورتِ مسئولہ میں مقتدی کو چاہیے تھا وہ امام کے ساتھ دائیں طرف سلام پھیر کر پھر سجدہ سہو کے دو سجدے کرتا، تاہم اگر مقتدی نے کسی وجہ سے امام کے ساتھ سلام نہیں پھیرا اور دو سجدے کرلیے تو اس کی نماز ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 463):
"فإن سجد قبل السلام كره تنزيها" ولايعيده لأنه مجتهد فيه فكان جائزاً‘‘. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200336
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن