بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سبطین نام رکھنا


سوال

سبتین نام کا معنی مطلوب ہے، کیا یہ نام صحیح ہے؟

جواب

اصل لفظ "سبطین" ہے یعنی دو نواسے ۔ اس سے  رسول اکرم ﷺ کے دو نواسے یعنی  حضرت حسن حسین رضی اللہ عنھما مراد ہوتے ہیں۔ یہ نام رکھنا جائز ہے,  لیکن چوں کہ  سبط خاص طور پر کسی کا نام نہیں ہے، لہذا بہتر یہ ہے کہ اس کی جگہ کسی نبی علیہ السلام  یا صحا بی رضی اللہ عنہ کا نام رکھ لیں۔ فقط واللہ اعلم

حوالہ جات

  1. سِبط: (اسم)
    • الجمع : أَسْبَاطٌ
    • السِّبْطُ : ولدُ الابن والابنة
    • السِّبط عند اليهود: القبيلة
    • الأسباط: أولاد يعقوب عليه السلام، وعددهم اثنا عشر، وَلَد كلُّ رجل منهم أمَّة من الناس
    • سِبْطا النَّبيّ: هما حفيداه صلّى الله عليه وسلّم: الحسَنُ والحُسَيْن
    • س ب ط: شعر سَبِطٌ بفتح الباء وكسرها أي مسترسل غير جعد وقد سَبِطَ شعره من باب طرب ورجل سَبِطُ الشعر و سَبِطُ الجسم و سَبْطُ الجسم أيضا مثل فَخِذ وفَخْذ إذا كان حسن القد والاستواء و السِّبْطُ واحد الأَسْبَاطِ وهم ولد الولد والأَسْبَاطِ من بني إسرائيل كالقبائل من العرب وقوله تعالى {وقطعناهم اثنتي عشرة أسباطا أمما} إنما أنث لأنه أراد اثنتي عشرة فرقة ثم أخبر أن الفرق أسباط وليس الأسباط بتفسير وإنما هو بدل من اثنتي عشرة لأن التفسير لا يكون إلا واحدا منكرا كقولك اثني عشر درهما ولا...

      المزيد
    • المعجم: مختار الصحاح


فتوی نمبر : 144107200403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں