سبتین نام کا معنی مطلوب ہے، کیا یہ نام صحیح ہے؟
اصل لفظ "سبطین" ہے یعنی دو نواسے ۔ اس سے رسول اکرم ﷺ کے دو نواسے یعنی حضرت حسن حسین رضی اللہ عنھما مراد ہوتے ہیں۔ یہ نام رکھنا جائز ہے, لیکن چوں کہ سبط خاص طور پر کسی کا نام نہیں ہے، لہذا بہتر یہ ہے کہ اس کی جگہ کسی نبی علیہ السلام یا صحا بی رضی اللہ عنہ کا نام رکھ لیں۔ فقط واللہ اعلم
حوالہ جات
س ب ط: شعر سَبِطٌ بفتح الباء وكسرها أي مسترسل غير جعد وقد سَبِطَ شعره من باب طرب ورجل سَبِطُ الشعر و سَبِطُ الجسم و سَبْطُ الجسم أيضا مثل فَخِذ وفَخْذ إذا كان حسن القد والاستواء و السِّبْطُ واحد الأَسْبَاطِ وهم ولد الولد والأَسْبَاطِ من بني إسرائيل كالقبائل من العرب وقوله تعالى {وقطعناهم اثنتي عشرة أسباطا أمما} إنما أنث لأنه أراد اثنتي عشرة فرقة ثم أخبر أن الفرق أسباط وليس الأسباط بتفسير وإنما هو بدل من اثنتي عشرة لأن التفسير لا يكون إلا واحدا منكرا كقولك اثني عشر درهما ولا...
المزيدالمعجم: مختار الصحاح
فتوی نمبر : 144107200403
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن