کسی بچی کا نام اگر ”زینب“ رکھا جائے تو کیسا ہے؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ نام بھاری ہوتا ہے؟
" زینب" کے معنی سخی اور خوشبودار کے ہیں، یہ صحابیات کے ناموں میں سے ہے، آپ ﷺ کی ایک صاحبزادی اور دو ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کا نام " زینب" تھا ؛ اس لیے یہ نام اچھا ہے اور اسے رکھنا درست ہے، شریعت میں اچھے نام رکھنے کا حکم ہے اور برے ناموں کی ممانعت ہے، اس لیے ایسے نام رکھنا زیادہ بہتر ہے جو قرآن وحدیث میں ہوں ، یا صحابہ وصحابیات رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے ہو ں یا امت کے نیک لوگوں کا اس طرح نام رکھنے کا تعامل ہو، الغرض "زینب" نام رکھنے میں کوئی قباحت نہیں ہے ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200405
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن