زیدنے اپنی چچی زینب کا دودھ پیا ہے اور اس زینب کی ایک بہن ہے، دوسری ماں سے، اب زید زینب کی دوسری بہن سے نکاح کرنا چاہتا ہے. کیا یہ درست ہے؟
اگر زینب کی مذکورہ بہن علاتی ہے (باپ شریک) ہے تو اس صورت میں زید کا اس سے نکاح درست نہیں؛ اس لیے کہ وہ زید کی رضاعی خالہ ہے اور رضاعی خالہ سے بھی حقیقی خالہ کی طرح نکاح جائز نہیں۔
النتف في الفتاوى للسغدي (1 / 253)، دار الفرقان:
"...والصنف الثالث: الأخوة والأخوات من أي وجه كانوا لأب وأم أو لأب أو لأم وأولاد جميعهم وإن بعدوا...ما يحرم بالرضاع.
فأما الرضاع فيحرم منه ما يحرم بالنسب من ذوي الرحم المحرم، وهم أربعة أصناف الذين قدمنا ذكرهم". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200300
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن