بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رسم و رواج کو اپنانے کا حکم


سوال

رسم و رواج اپنانا کیسا ہے؟

جواب

جو رسم و رواج ایسے ہوں کہ ان کے کرنے سے کفار کی مشابہت یا شرعی اَحکام کی خلاف ورزی لازم آتی ہو تو ایسے رسم و رواج کو اپنانا جائز نہیں ہے، البتہ وہ رسم و رواج جو کسی شرعی دلیل سے تو ثابت نہ ہوں، لیکن ان میں کفار کی مشابہت بھی نہ پائی جاتی ہو اور کسی شرعی حکم کی خلاف ورزی بھی لازم نہ آتی ہو تو ایسے رسم و رواج مباح کے درجے میں ہوں گے، انہیں لازم سمجھے بغیر اختیار کرنے  کی گنجائش ہوگی۔  یعنی کسی کو ان کے اپنانے پر مجبور نہ کیا جائے، ان میں شرکت پر اصرار نہ کیا جائے، نہ کرنے پر طعن و تشنیع کا نشانہ نہ بنایا جائے، اور اپنانے پر کسی قسم کے ثواب کی امید بھی نہ رکھی جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104201047

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں