مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد منی گیا اور شیطان کو کنکریاں ماریں، پھر حالتِ احرام میں حلق نہیں کیا تھا، سیدھا حرم شریف جا کے طواف کیا اور سعی کی، یعنی طوافِ زیارت کیا، اس کے بعد قربانی کی اور حلق کیا اور احرام کھول دیا، اب مجھے کسی نے بتایا ہے کہ آپ پر دم لازم ہے میں کیا کروں؟
جس شخص نے تمتع یا قران کیا ہو اس کے لیے تین چیزوں میں تو ترتیب واجب ہے، پہلے جمرہٴ عقبہ کی رَمی کرے، پھر قربانی کرے، پھر بال کٹائے۔ اگر اس ترتیب کے خلاف کیا تو دَم لازم ہوگا۔لیکن ان تین چیزوں کے درمیان اور طوافِ زیارت کے درمیان ترتیب واجب نہیں، بلکہ سنت ہے۔ پس ان تین چیزوں سے علی الترتیب فارغ ہوکر طوافِ زیارت کے لیے جانا سنت ہے، اگر کسی نے ان تین چیزوں سے پہلے طوافِ زیارت کرلیا تو مکروہ ہے، مگر اس پر دَم لازم نہیں ہوگا۔ "غنیۃ الناسک" میں ہے:
"ولو طاف قبل الرمي والحلق لا شيء علیه ویکره". (ص: 280) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن